اب خواب وصل کوئی پرونا تو ہے نہیں
پلکوں کو آنسوؤں سے بھگونا تو ہے نہیں
ہنستے ہوئے ہی کیوں نہ کروں آج ضبط غم
پہلے کی طرح اب مجھے رونا تو ہے نہیں
رہنا ہے آج رات ستاروں کے درمیاں
نیند آئے اس سے کیا ہوا سونا تو ہے نہیں
کیوں اوڑھ کر زمین نہ سوجاؤں آج میں
آ باد دل کا اب کوئی کونا تو ہے نہیں
بنجر سے ہوگئے ہیں امیدوں کے سارے کھیت
اب ان میں بیج پیار کا بونا تو ہے نہیں
کیوں نہ کتاب عشق کو رکھ دوں میں شیلف میں
پھر سے جوان اب مجھے ہونا تو ہے نہیں
اب میری اتنی فکر نہ کر میرے ہمنوا
اس بار مجھ کو میلے میں کھونا تو ہے نہیں
پلکوں کو آنسوؤں سے بھگونا تو ہے نہیں
ہنستے ہوئے ہی کیوں نہ کروں آج ضبط غم
پہلے کی طرح اب مجھے رونا تو ہے نہیں
رہنا ہے آج رات ستاروں کے درمیاں
نیند آئے اس سے کیا ہوا سونا تو ہے نہیں
کیوں اوڑھ کر زمین نہ سوجاؤں آج میں
آ باد دل کا اب کوئی کونا تو ہے نہیں
بنجر سے ہوگئے ہیں امیدوں کے سارے کھیت
اب ان میں بیج پیار کا بونا تو ہے نہیں
کیوں نہ کتاب عشق کو رکھ دوں میں شیلف میں
پھر سے جوان اب مجھے ہونا تو ہے نہیں
اب میری اتنی فکر نہ کر میرے ہمنوا
اس بار مجھ کو میلے میں کھونا تو ہے نہیں
No comments:
Post a Comment