Wednesday 22 April 2020







غزل
دل اور کہیں میرا بہلتا بھی نہیں ہے
 دنیا میں کوئی آپ کے جیسا بھی نہیں ہے
جب آپ مرے ہیں تو یہ دنیا بھی مری ہے
سچ بولوں کہ اب کوئی تمنا بھی نہیں ہے
یادوں کے دریچے سے صدا دیتا ہے کوئی
 اس بار مجھے لوٹ کے جانا بھی نہیں ہے
یہ چاند ستارے یہ حسیں پھول مرے ہیں
میں سب سے الگ ہوں ارے ایسا بھی نہیں  ہے
آنکھوں میں بسی رہتی ہے اس شخص کی صورت
 اک لمحہ جسے غور سے دیکھا بھی نہیں ہے
جانا ہے مجھے دور بہت دور یہاں سے
 اس دیس جہاں کوئی سسکتا بھی نہیں ہے
تجھ جیسا نہیں کوئی اگر سارے جہاں میں
 اس شہر وفا میں کوئی مجھ سا بھی نہیں ہے
ایم آر چشتی
اب خواب وصل کوئی پرونا تو ہے نہیں
 پلکوں کو آنسوؤں سے بھگونا تو ہے نہیں
ہنستے ہوئے ہی کیوں نہ کروں آج ضبط غم
 پہلے کی طرح اب مجھے رونا تو ہے نہیں
رہنا ہے آج رات ستاروں کے درمیاں
 نیند آئے اس سے کیا ہوا سونا تو ہے نہیں
کیوں اوڑھ کر زمین نہ سوجاؤں آج میں
 آ باد دل کا اب کوئی کونا تو ہے نہیں
بنجر سے ہوگئے ہیں امیدوں کے سارے کھیت
 اب ان میں بیج پیار کا بونا تو ہے نہیں
کیوں نہ کتاب عشق کو رکھ دوں میں شیلف میں
 پھر سے جوان اب مجھے ہونا تو ہے نہیں
اب میری اتنی فکر نہ کر میرے ہمنوا
 اس بار مجھ کو میلے میں کھونا تو ہے نہیں
محبتوں کے حسیں رہگزر میں ٹوٹ گیا
یہ اعتبار کا شیشہ سفر میں ٹوٹ گیا

جو تیری آنکھوں سے میں نے چرائے تھے اک دن
وہ خواب اب کے میری چشم تر  میں ٹوٹ گیا

وہ صرف چشمہ نہیں تھا مرا سہارا تھا
جو میرے ہاتھ سے کل گر کے گھر  میں ٹوٹ گیا

وہ دل سنبھال کے رکھا تھا عمر بھر جس کو
وہ آج  رات کے پچھلے پہر میں ٹوٹ گیا

بہت غرور تھا پتھر کو اپنی سختی پر
یہی تھی بات کہ میری نظر میں ٹوٹ گیا



ग़ज़ल

मुहब्बतों के हसीं रहगुज़र में टूट गया
ये ऐतबार का शीशा सफ़र में टूट गया

जो तेरी आँखों से मैंने चुराए थे एक दिन
वो ख़्वाब अब के मेरी चश्मे-तर  में टूट गया

वो सिर्फ़ चश्मा नहीं था मेरा सहारा था
जो मेरे हाथ से कल गिर के घर में टूट गया

वो दिल संभाल के रखा था उम्र भर जिसको
वो आज रात के पिछले पहर में टूट गया

बहुत गु़रूर था पत्थर को अपनी सख़्ती पर
यही थी बात कि मेरी नज़र में टूट गया

.... एम आर चिश्ती
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
Jab koi geet sunaata hai.. Ek shakhs bahut yaad aata hai..
Dil patthar ka ho jata hai... Ek shakhsb bahut yaad aata hai

جب کوئی گیت سناتا ہے اک شخص بہت یاد آتا ہے.
دل پتھر کا ہو جاتا ہے اک شخص بہت یاد آتا ہے

Phir ghar ke soone aangan me tanhaai shor machati hai..
Aur chaand kahin chhup jata hai ek shakhs bahut yaad aata hai...

پھر گھر کے سونے آنگن میں تنہائی شور مچاتی ہے.
اور چاند کہیں چھپ جاتا ہے اک شخص بہت یاد آتا ہے.

Jab kachchi umr ka ek ladka Chupke chupke se chaahat ka..
Aankhon me khwaab sajata hai... Ek shakhs bahut yaad aata hai

جب کچی عمر کا اک لڑکا چپکے چپکے سے چاہت کا
آنکھوں میں خواب سجاتا ہے اک شخص بہت یاد آتا ہے

Jab gaaon ki kachchi sadkon pe... Patthar ke tukde milte hain...
Ya phool koi murjhata hai.. Ek shakhs bahut yaad aata hai

جب گاؤں کی کچی سڑکوں پر پتھر کے ٹکڑے ملتے ہیں
یا پھول کوئی مرجھاتا ہے اک شخص بہت یاد آتا ہے

Ek shakhs bahut yaad aata hai.. Jab yaad ke khaali kamre me...
Ek bachcha shor machata hai... Ek shakhs bahut yaad aata hai.

اک شخص بہت یاد آتا ہے جب یاد کے خالی کمرے میں
اک بچہ شور مچا تا ہے اک شخص بہت یاد آتا ہے.
---------------------

ایم آر چشتی