خوب چلی پاگل پروائی گھر کے سونے آنگن میں
یاد تیری رہ رہ کر آئی گھر کے سونے آنگن میں
آج ہے موقع چاند میرے تم مجھ سے ملنے آجاؤ
میں ہوں اور میری تنہائی گھر کے سونے آنگن میں
جانے والے لوٹ کے آجا اب بھی تیری یادوں کی
بجتی رہتی ہے شہنائی گھر کے سونے آنگن میں
کوئل کو کو کرتی ہے جب نیم کی اونچی شاخوں پر
دیکھتا ہوں میں ایک پرچھائیں گھر کے سونے آنگن میں
چاند، ستارو، پیاری ہواؤ،آؤ، آؤ،آجاؤ
اک محفل ہے میں نے سجائی گھر کے سونے آنگن میں
جس پر تو نے پیار سے ایک دن نام میرا لکھوایا تھا
میں نے وہ انگوٹھی پائی گھر کے سونے آنگن میں
No comments:
Post a Comment