Thursday, 14 May 2020

خوب چلی پاگل پروائی گھر کے سونے آنگن میں
 یاد تیری رہ  رہ کر آئی گھر کے سونے آنگن میں

آج ہے موقع چاند میرے تم مجھ سے ملنے آجاؤ 
میں ہوں اور میری تنہائی گھر کے سونے آنگن میں

جانے والے لوٹ کے آجا اب بھی تیری یادوں کی
 بجتی رہتی ہے شہنائی گھر کے سونے آنگن میں

کوئل کو کو کرتی ہے جب نیم کی اونچی شاخوں پر
 دیکھتا ہوں میں ایک پرچھائیں گھر کے سونے آنگن میں 


چاند، ستارو، پیاری ہواؤ،آؤ، آؤ،آجاؤ
اک محفل ہے میں نے سجائی گھر کے سونے آنگن میں

جس پر تو نے پیار سے ایک دن نام میرا لکھوایا تھا
 میں نے وہ انگوٹھی پائی گھر کے سونے آنگن میں

No comments:

Post a Comment