میری زمین مرا آسمان سب کچھ ہے
مرے لئے مرا ہندوستان سب کچھ ہے
کسی کو صبر نہیں عالیشان محلوں میں
کسی کے واسطے کچا مکان سب کچھ ہے
انہیں درختوں کے سائے میں ہے سکون میاں
انہیں بچاؤ یہی خاندان سب کچھ ہے
ترے ہی دم سے آباد گلشن ہستی
تو میرا حوصلہ میری اڑان سب کچھ ہے
یہ نہ ملے تو مرا ذہن سونے لگتا ہے
مرے لئے تو یہی چائے پان سب کچھ ہے
ہے آج تجھے روکنا بیکار، چلا جا
جانا ہی اگر ہے تو میرے یار چلا جا
تجھ میں بھی کشش اب کوئی باقی نہ رہی اب
لگتی ہے ہر اک شے مجھے بیکار چلا جا
اک درد ہے جو چین سے جینے نہیں دیتا
آنسو بھی چھلکنے کو ہیں تیار چلا جا
ہم دونوں کبھی ساتھ میں رہتے تھے مگر اب
آنگن میں کھڑی ہو گئی دیوار چلا جا
آنکھوں کو نہیں بھاتی تری چاند سی صورت
کہتا ہے یہ تجھ سے دل بیمار چلا جا
اب چوٹ سی لگتی ہے پرندوں کی صدا سے
گلشن کے سبھی گل بنے تلوار چلا جا
جانا ہی اگر ہے تو میں الزام نہ دوں گا
لو مان لیا میں ہوں خطاوار چلا جا
محبت کا حسیں پرچم
یونہی لہرائیں گے ہر دم
گگن کو چوم لیں گے ہم
گگن کو چوم لیں گے ہم
ہماری زندگی میں اب ہزاروں لوگ آئیں گے
ہزاروں لوگ ٹھہریں گے ہزاروں لوگ جائیں گے
نہیں کرنا ہمیں ماتم
گگن کو چوم لیں گے ہم
یہ دنیا کیا ہے میلا ہے یہاں ہر چیز بکتی ہے
مگر وہ شخص ہے انمول چاہت جس میں بستی ہے
میرے ساتھی میرے ہمدم
گگن کو چوم لیں گے ہم
ہزاروں مشکلیں آئیں گی اپنی زندگانی میں
مگر کچھ فرق نہ آئے گا دریا کی روانی میں
رہے جذبہ سدا قائم
گگن کو چوم لیں گے ہم
خدا حافظ ہو شمع کا تو پھر طوفاں سے کیا ڈرنا
زمانہ یاد رکھے گا ہمیں وہ کام ہے کرنا
ہم ہی ٹیپو ہیں ہم رستم
گگن کو چوم لیں گے ہم
ہماری منزلیں خود ہی ہمیں آواز دیتی ہیں
یہ آنکھیں راستوں کی مشکلیں پہچان لیتی ہیں
ہمیں روکے ہے کس میں دم
گگن کو چوم لیں گے ہم
🌹🌹🌹🌹غزل 🌹🌹🌹🌹
میرے دل کی بستی میں جیون سے ہارے لوگ
روتے روتے سو جاتے ہیں درد کے مارے لوگ
قسمت بھی کیا چیز ہے مجھ کو آج ہوا احساس
کچی سڑک پر دوڑ رہے ہیں چاند سے پیارے لوگ
برسوں سے سونا سونا ہے گھر آنگن دہلیز
آتے اور گزر جاتے ہیں یہ بنجارے لوگ
اس بستی میں کیوں جاؤں اب کون وہاں میرا
میرے لئے تو مر ہی گئے سارے کے سارے لوگ
خواب نگر میں خاموشی ہے صدیوں سے فرتاش
کس سے اپنا حال کہیں گے یہ بےچارے لوگ
مرے لئے مرا ہندوستان سب کچھ ہے
کسی کو صبر نہیں عالیشان محلوں میں
کسی کے واسطے کچا مکان سب کچھ ہے
انہیں درختوں کے سائے میں ہے سکون میاں
انہیں بچاؤ یہی خاندان سب کچھ ہے
ترے ہی دم سے آباد گلشن ہستی
تو میرا حوصلہ میری اڑان سب کچھ ہے
یہ نہ ملے تو مرا ذہن سونے لگتا ہے
مرے لئے تو یہی چائے پان سب کچھ ہے
ہے آج تجھے روکنا بیکار، چلا جا
جانا ہی اگر ہے تو میرے یار چلا جا
تجھ میں بھی کشش اب کوئی باقی نہ رہی اب
لگتی ہے ہر اک شے مجھے بیکار چلا جا
اک درد ہے جو چین سے جینے نہیں دیتا
آنسو بھی چھلکنے کو ہیں تیار چلا جا
ہم دونوں کبھی ساتھ میں رہتے تھے مگر اب
آنگن میں کھڑی ہو گئی دیوار چلا جا
آنکھوں کو نہیں بھاتی تری چاند سی صورت
کہتا ہے یہ تجھ سے دل بیمار چلا جا
اب چوٹ سی لگتی ہے پرندوں کی صدا سے
گلشن کے سبھی گل بنے تلوار چلا جا
جانا ہی اگر ہے تو میں الزام نہ دوں گا
لو مان لیا میں ہوں خطاوار چلا جا
محبت کا حسیں پرچم
یونہی لہرائیں گے ہر دم
گگن کو چوم لیں گے ہم
گگن کو چوم لیں گے ہم
ہماری زندگی میں اب ہزاروں لوگ آئیں گے
ہزاروں لوگ ٹھہریں گے ہزاروں لوگ جائیں گے
نہیں کرنا ہمیں ماتم
گگن کو چوم لیں گے ہم
یہ دنیا کیا ہے میلا ہے یہاں ہر چیز بکتی ہے
مگر وہ شخص ہے انمول چاہت جس میں بستی ہے
میرے ساتھی میرے ہمدم
گگن کو چوم لیں گے ہم
ہزاروں مشکلیں آئیں گی اپنی زندگانی میں
مگر کچھ فرق نہ آئے گا دریا کی روانی میں
رہے جذبہ سدا قائم
گگن کو چوم لیں گے ہم
خدا حافظ ہو شمع کا تو پھر طوفاں سے کیا ڈرنا
زمانہ یاد رکھے گا ہمیں وہ کام ہے کرنا
ہم ہی ٹیپو ہیں ہم رستم
گگن کو چوم لیں گے ہم
ہماری منزلیں خود ہی ہمیں آواز دیتی ہیں
یہ آنکھیں راستوں کی مشکلیں پہچان لیتی ہیں
ہمیں روکے ہے کس میں دم
گگن کو چوم لیں گے ہم
🌹🌹🌹🌹غزل 🌹🌹🌹🌹
میرے دل کی بستی میں جیون سے ہارے لوگ
روتے روتے سو جاتے ہیں درد کے مارے لوگ
قسمت بھی کیا چیز ہے مجھ کو آج ہوا احساس
کچی سڑک پر دوڑ رہے ہیں چاند سے پیارے لوگ
برسوں سے سونا سونا ہے گھر آنگن دہلیز
آتے اور گزر جاتے ہیں یہ بنجارے لوگ
اس بستی میں کیوں جاؤں اب کون وہاں میرا
میرے لئے تو مر ہی گئے سارے کے سارے لوگ
خواب نگر میں خاموشی ہے صدیوں سے فرتاش
کس سے اپنا حال کہیں گے یہ بےچارے لوگ
No comments:
Post a Comment