Friday, 19 May 2017

وہ ماہ ماہ نومبر تھا دن بہار کے تھے
ہماری بستی میں چرچے ہمارے پیار کے تھے

وہ لوٹ آئے گا اتنا یقین تھا مجھ کو
تھے میری آنکھوں میں جو زخم انتظار کے تھے

یہ لوگ جھوٹے ہیں جو ہاں میں ہاں ملاتے ہیں
جو ٹوکتے تھے وہی لوگ اعتبار کے تھے

جہان والے سمجھتے رہے امیر مگر
تھے میری جیب میں جو نوٹ سب ہزار کے تھے

No comments:

Post a Comment