نعت پاک
محبت کی دنیا کا سلطان ہے
تو فخر جہاں فخر انسان ہے
نہیں کوئی تجھ سا کہیں
تیرے جیسا کوئی نہیں
زمیں آسماں میں فلک کہکشاں میں تیری داستاں ہی تو ہے
ازل سے ابد تک فنا سے بقا تک نہاں سب عیاں ہی تو ہے
لباس فضیلت جو ملبوس ہے
تیرے ہوتے پھر کون مایوس ہے
نہ یہ آسماں نہ زمیں
تیرے جیسا کوئی نہیں
وہ عشق بلالی وہ شان جمالی جو عاشق کی معراج ہے
سہے ظلم سارے مگر پھر بھی بولے تیرا دل پہ ہی راج ہے
میرے آقا ہوگا جو تیرا کرم
پڑیں گے جہاں وہ مبارک قدم
وہیں ہوگی میری جبیں
تیرے جیسا کوئی نہیں
یہ تاریک کمرہ ہوں بالکل ہی تنہا سبھی چھوڑ کر چل دئیے
جنہیں اپنا سمجھا تھا دنیا میں میں نے وہ منھ موڑ کر چل دئے
نکیرین سے خوف آنے لگا
اچانک کسی نے سہارا دیا
زباں بول اٹھی وہیں
تیرے جیسا کوئی نہیں
وہ میدان محشر خدا ہے غضب پر کہاں کوئی غمخوار ہے
عمل سے ہیں خالی بنے ہیں سوالی ہر اک شخص لاچار ہے
صدائے محبت جو گونجی وہاں
تو دیکھا کہ ہیں حامی بیکساں
سبھی کہ اٹھے شاہ دیں
تیرے جیسا کوئی نہیں
No comments:
Post a Comment