غزل🌻
پھول مرجھا گئے یادوں کے مہک باقی ہے
مجھ میں اے چاند ابھی تیری چمک باقی ہے
آج بچوں کی طرح رونے کو جی کرتا ہے
دل میں اک اور کھلونے کی کسک باقی ہے
اس نے اک بار پلٹ کر مجھے دیکھا جس دم
یوں لگا شاخ محبت میں لچک باقی ہے
وقت نے خون نچوڑا ہے بدن کا پھر بھی
میرے لہجے میں وہ پہلی سی کھنک باقی ہے
میں تجھے بھول چکا ہوں مگر ہائے افسوس
میری غزلوں میں ابھی تیری جھلک باقی ہے
ایم آر چشتی
پھول مرجھا گئے یادوں کے مہک باقی ہے
مجھ میں اے چاند ابھی تیری چمک باقی ہے
آج بچوں کی طرح رونے کو جی کرتا ہے
دل میں اک اور کھلونے کی کسک باقی ہے
اس نے اک بار پلٹ کر مجھے دیکھا جس دم
یوں لگا شاخ محبت میں لچک باقی ہے
وقت نے خون نچوڑا ہے بدن کا پھر بھی
میرے لہجے میں وہ پہلی سی کھنک باقی ہے
میں تجھے بھول چکا ہوں مگر ہائے افسوس
میری غزلوں میں ابھی تیری جھلک باقی ہے
ایم آر چشتی
No comments:
Post a Comment