سوگئے چین سے دنیا کو جگانے والے
ہائے کیا لوگ تھے وہ پچھلے زمانے والے
چھپ گئے وقت کے پردے میں ہنسانے والے
اب تو ہر موڑ پہ ملتے ہیں رلانے والے
میری آنکھوں میں محبت کے سوا کچھ بھی نہیں
اک نظر میری طرف دیکھ لے جانے والے
اب تو جو شخص بھی ملتا ہے رلا دیتا ہے
تو کہاں ہے مجھے سینے سے لگانے والے
تم کو معلوم ہے دنیا کی یہی ریت ہے یہ
جانے والے کسی صورت نہیں آنے والے
ہائے کیا لوگ تھے وہ پچھلے زمانے والے
چھپ گئے وقت کے پردے میں ہنسانے والے
اب تو ہر موڑ پہ ملتے ہیں رلانے والے
میری آنکھوں میں محبت کے سوا کچھ بھی نہیں
اک نظر میری طرف دیکھ لے جانے والے
اب تو جو شخص بھی ملتا ہے رلا دیتا ہے
تو کہاں ہے مجھے سینے سے لگانے والے
تم کو معلوم ہے دنیا کی یہی ریت ہے یہ
جانے والے کسی صورت نہیں آنے والے
No comments:
Post a Comment