Monday, 16 March 2020

سوگئے چین سے دنیا کو جگانے والے
ہائے کیا لوگ تھے وہ پچھلے زمانے والے

چھپ گئے وقت کے پردے میں ہنسانے والے
اب تو ہر موڑ پہ ملتے ہیں رلانے والے


میری آنکھوں میں محبت کے سوا کچھ بھی نہیں
اک نظر میری طرف دیکھ لے جانے والے

اب تو جو شخص بھی ملتا ہے رلا دیتا ہے
تو کہاں ہے مجھے سینے سے لگانے والے

تم کو معلوم ہے دنیا کی یہی ریت ہے یہ
جانے والے کسی صورت نہیں آنے والے

No comments:

Post a Comment