Wednesday, 25 March 2020

واہمہ

کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
کہ جو محبوب ہوتا ہے
وہی تکلیف دیتا ہے
کبھی ایسا بھی لگتا ہے
کہ میرے بن
کوئی دنیا سے بیگانہ
کہیں بیٹھا ہوا ہوگا
مجھے ہی سوچتا ہوگا
ہواؤں سے
گھٹاؤں سے
میرے بارے میں روکر پوچھتا ہوگا
کبھی ایسا بھی لگتا ہے
کہ کوئی یاد میں میری
تڑپ کر جی رہا ہوگا
مگر ایسا نہیں ہوتا
کسے خواہش ہے؟
جو تنہائیوں کو نذر غم کردے
کسے فرصت ہے؟
جو اس مسکراتی زندگی کی شام کے
لمحوں کو کم کردے
محبت کی یہ باتیں
محض اک واہمہ ہے
سبھی اپنے جہاں میں خوش ہیں
یہ ایسا جام ہے چشتی
جسے پینا ہی پڑتا ہے
طبیعت ہو یا نہ ہو دوستو!!
جینا ہی پڑتا ہے

©ایم آر چشتی

No comments:

Post a Comment