کیسے کہ دوں محبت نہیں
میری ایسی تو عادت نہیں
چاند میرا کہاں کھو گیا
سوچنے کی بھی مہلت نہیں
موت ہے اب سرہانے کھڑی
میرے بچوں کو حیرت نہیں
حوصلہ ہے کہ خوش ہوں بہت
ورنہ ایسی بھی قسمت نہیں
وہ سخی خود ہی دے گا مجھے
مانگنے کی ضرورت نہیں
میری ایسی تو عادت نہیں
چاند میرا کہاں کھو گیا
سوچنے کی بھی مہلت نہیں
موت ہے اب سرہانے کھڑی
میرے بچوں کو حیرت نہیں
حوصلہ ہے کہ خوش ہوں بہت
ورنہ ایسی بھی قسمت نہیں
وہ سخی خود ہی دے گا مجھے
مانگنے کی ضرورت نہیں
No comments:
Post a Comment