زمیں جل رہی آسماں جل رہا ہے
مرے دوست ہندوستاں جل رہا ہے
اٹھو' اپنی موجودگی کا پتہ دو
بزرگوں کا ہر اک نشاں جل رہا ہے
یہ بارود، بادل سے لڑنے چلے ہیں
سنبھل جاؤ، دیکھو جہاں جل رہا ہے
مرے دوست ہندوستاں جل رہا ہے
اٹھو' اپنی موجودگی کا پتہ دو
بزرگوں کا ہر اک نشاں جل رہا ہے
یہ بارود، بادل سے لڑنے چلے ہیں
سنبھل جاؤ، دیکھو جہاں جل رہا ہے
No comments:
Post a Comment