🌹🌹🌹 غزل 🌹🌹🌹
عمر گذرتی ہے اپنی نادانی میں
آگ لگایا کرتے ہیں ہم پانی میں
ایک کہاوت ہے شاید جاپانی میں
بکرے اچھے لگتے ہیں قربانی میں
ہاں پہلے وہ بات تھی ہندوستانی میں
گیروا رنگ بھی مل جاتا تھا دھانی میں
زہر آلود فضا میں جینا پڑتا ہے
بوڑھے دکھتے ہیں ہم آج جوانی
میں
دنیا کی رسموں نے جس کو مار دیا
وہ زندہ ہے آنکھوں کی ویرانی میں
تم سوچو نا! تم کو اب کیا کرنا ہے؟
اب جاکر تو بھینس گئ ہے پانی میں
بلب بجھا دیتے ہیں تیری یادوں کا
چین سے ہم سوتے ہیں مچھر دانی میں
کچھ کرداروں سے مجھ کو بھی الجھن ہے
بنتے رہتے ہیں ہشیار کہانی میں
ہاں لگتا ہے ایسا ہی کرناہوگا
اب لاؤں گا جام میں چائے دانی میں
جی کرتا ہے اک دن ایسا ہوجائے
میں بس جاؤں آنکھوں کی حیرانی میں
میں نے سنا ہے دوستی ہوتی تھی پہلے
رام کی دادی اور خالد کی نانی میں
🌹🌹ایم آر چشتی🌹🌹
عمر گذرتی ہے اپنی نادانی میں
آگ لگایا کرتے ہیں ہم پانی میں
ایک کہاوت ہے شاید جاپانی میں
بکرے اچھے لگتے ہیں قربانی میں
ہاں پہلے وہ بات تھی ہندوستانی میں
گیروا رنگ بھی مل جاتا تھا دھانی میں
زہر آلود فضا میں جینا پڑتا ہے
بوڑھے دکھتے ہیں ہم آج جوانی
میں
دنیا کی رسموں نے جس کو مار دیا
وہ زندہ ہے آنکھوں کی ویرانی میں
تم سوچو نا! تم کو اب کیا کرنا ہے؟
اب جاکر تو بھینس گئ ہے پانی میں
بلب بجھا دیتے ہیں تیری یادوں کا
چین سے ہم سوتے ہیں مچھر دانی میں
کچھ کرداروں سے مجھ کو بھی الجھن ہے
بنتے رہتے ہیں ہشیار کہانی میں
ہاں لگتا ہے ایسا ہی کرناہوگا
اب لاؤں گا جام میں چائے دانی میں
جی کرتا ہے اک دن ایسا ہوجائے
میں بس جاؤں آنکھوں کی حیرانی میں
میں نے سنا ہے دوستی ہوتی تھی پہلے
رام کی دادی اور خالد کی نانی میں
🌹🌹ایم آر چشتی🌹🌹
No comments:
Post a Comment