آتا ہے اک خیال ہی مجھ کو گزشتہ رات سے
کہ دوں میں دل کی بات سب خالقِ کائنات سے
پرچھائیوں کے درمیاں رہنا اگر نصیب ہے
کیونکر غرض رکھے کوئی دو روز کی حیات سے
کہ دوں میں دل کی بات سب خالقِ کائنات سے
پرچھائیوں کے درمیاں رہنا اگر نصیب ہے
کیونکر غرض رکھے کوئی دو روز کی حیات سے
No comments:
Post a Comment